نئی دہلی، 14/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو پنجاب کے کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی خراب صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جو گزشتہ 17 دنوں سے کھنوری بارڈر پر بھوک ہڑتال پر ہیں۔ جسٹس سوریا کانت اور جسٹس اُجیل بھوئیاں پر مشتمل بنچ نے مرکز اور پنجاب حکومت کو فوری اقدام کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے حکام کو کہا کہ وہ ڈلیوال سے ملاقات کریں، انہیں فوری طبی امداد فراہم کریں اور ان کی قیمتی زندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے قائل کریں۔
عدالت نے سلیسٹر جنرل تیشار مہتا اور پنجاب کے اٹارنی جنرل گُرمندر سنگھ کو خبردار کیا کہ جب تک ڈلیوال کی جان کو خطرہ نہ ہو، ان کے خلاف کسی بھی قسم کی طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔ بنچ نے کہا کہ "آپ دونوں اس مسئلے کو فوری طور پر دیکھیں اور اس کا حل نکالیں۔"
عدالت نے مزید مشورہ دیا کہ اگر ضرورت ہو تو ڈلیوال کو فوری طور پر طبی علاج کے لیے چنڈی گڑھ کے پی جی آئی یا نزدیکی پٹیالہ شہر منتقل کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے کسانوں سے گاندھی جی کے طریقے سے احتجاج کرنے اور عارضی طور پر اسے ملتوی کرنے یا ہائی ویز سے ہٹنے کی درخواست کی۔ مزید برآں، عدالت نے کسانوں سے ملاقات کے لیے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی۔
ڈلیوال 26 نومبر سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان کھنوری بارڈر پر عامرن انشاں پر ہیں، تاکہ حکومت کو کسانوں کی مطالبات کو تسلیم کرنے پر دباؤ ڈال سکیں، جن میں فصلوں کے ایم ایس پی (کم سے کم سپورٹ قیمت) کی قانونی ضمانت شامل ہے۔ جب سے سیکورٹی فورسز نے کسانوں کے دہلی جانے کی کوشش کو روکا، کسانوں نے 13 فروری سے شنبھو اور کھنوری بارڈر پر اپنا دھرنا جاری رکھا ہے۔